
اسلام آباد (این این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین سابق وزیراعظم عمران خان نے الیکشن کمیشن کے فیصلے پر احتجاج کرنے کے کیس میں جمعرات کو حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی ۔اسلام آباد کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں عمران خان کے خلاف الیکشن کمیشن کے فیصلے پر احتجاج کرنے کے کیس کی سماعت ہوئی۔
اے ٹی سی جج راجہ جواد عباس کی عدالت میں پیش ہو کر عمران خان کے وکیل نعیم پنجوتھہ نے کہا ہے کہ عمران خان 9 مقدمات میں اسلام آباد ہائی کورٹ پیش ہو رہے ہیں۔وکیل نعیم پنجوتھہ نے عمران خان کاساڑھے 12 بجے تک اسلام آباد ہائی کورٹ پیشی کا بتایا ۔عمران خان کے وکیل نے کہا کہ عمران خان کو جوڈیشل کمپلیکس میں سیکیورٹی خدشات ہیں، اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے آنے تک اے ٹی سی کیس التوا کر دے۔انسدادِ دہشت گردی کی عدالت کے جج نے ریمارکس دیتے کہا کہ جوڈیشل کمپلیکس کے دروازے سے گزر کر عمران اسلام آباد ہائی کورٹ جاتے ہیں۔جج نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ آپ کہتے ہیں تو عمران خان کو خوش آمدید کہنے کے لیے اپنا عملہ بھیج دیتا ہوں۔جج نے کہا کہ عمران خان اے ٹی سی آتے ہیں تو ضمانت میں توسیع کر دی جائے گی۔پراسیکیوٹر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی اس سے قبل بھی ہائی کورٹ کی بنیاد پر ضمانت میں توسیع کی گئی، وہ اگر نہیں آتے تو استثنی اور ضمانت میں توسیع کی درخواست خارج کی جائے۔اے ٹی سی جج نے پراسیکوٹر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے عمران خان کو پکڑنا تو پھر بھی نہیں ہے۔جج راجہ جواد عباس نے کہا کہ سرکار کے پاس سو بہانے ہیں، پکڑنا ہو تو میانوالی میں مقدمہ درج کر کے پکڑ لیں۔

عمران خان کی پرویز خٹک اور صدر عارف علوی سے ناراضگی 18 مارچ کو سٹارٹ ہوئی‘ اسلام آباد کی ایڈیشنل سیشن کورٹ نے عمران خان کو18 مارچ کوطلب کر رکھا تھا‘ عمران خان اس دن بھی عدالت نہیں جانا چاہتے تھے لیکن صدر عارف علوی اور پرویز خٹک نے انہیں راضی کر لیا‘ ان دونوں کا خیال تھا عمران خان ….مزید پڑھئے
عمران خان کی پرویز خٹک اور صدر عارف علوی سے ناراضگی 18 مارچ کو سٹارٹ ہوئی‘ اسلام آباد کی ایڈیشنل سیشن کورٹ نے عمران خان کو18 مارچ کوطلب کر رکھا تھا‘ عمران خان اس دن بھی عدالت نہیں جانا چاہتے تھے لیکن صدر عارف علوی اور پرویز خٹک نے انہیں راضی کر لیا‘ ان دونوں کا خیال تھا عمران خان ….مزید پڑھئے