
واشنگٹن(این این آئی )خطہ خلیج کے مرکزی بینکوں نے امریکا کے فیڈرل ریزرو کی پیروی میں افراطِ زرپرقابوپانے کے لیے شرح سود میں فی صد پوائنٹ کاایک چوتھائی اضافہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سعودی عرب، بحرین اور قطر کے مرکزی بینکوں نے شرح سود میں 25 بیسس پوائنٹس اضافے کا فیصلہ کیا ۔امریکا کے مرکزی بینک یا فیڈرل ریزرو نے راتوں رات اپنی بینچ مارک شرح سود کو 5.00 فی صد سے بڑھا کر 5.25 فی صد کردیا ہے۔یہ مارچ 2022 کے بعد سے لگاتار دسواں اضافہ ہے۔واضح رہے کہ شرح سود میں تبدیلی کی پیمائش کے لئے بیسس پوائنٹس کا استعمال کیا جاتا ہے ، جس میں ایک بیس پوائنٹ 0.01 فی صد کے برابر یا اعشاریہ شکل میں .0001 ہوتا ہے۔فیڈرل ریزرو بینک کے سربراہ جیروم پاول نے بدھ کو ایک بیان میں کہا کہ امریکاکے لیے افراط زراب بھی گہری تشویش کا باعث ہے اوریقین کے ساتھ یہ کہنا قبل ازوقت ہوگا کہ شرح سود میں اضافے کا عمل ختم ہوگیا ہے۔امریکااوردنیا بھرکے بہت سے دوسرے ممالک عالمی سطح پرقیمتوں میں اضافے کی وجہ سے زندگی گزارنے کے اخراجات کے بحران کا شکار ہیں۔اب بینکوں کو امید ہے کہ شرح سود میں اضافے سے اس بحران کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔شرح سود میں اضافے کامطلب یہ ہے کہ افراداور کاروباری اداروں کے لیے قرض لینے کی لاگت زیادہ ہو جاتی ہے۔اس کا مطلب یہ ہے کہ لوگوں کو اصولی طور پر کم پیسہ خرچ کرنا چاہیے۔چناں چہ اس سے اشیا اور خدمات کی طلب کو کم ہوناچاہیے اور اس سے ان کی قیمت بھی کم ہوجانی چاہیے۔

عمران خان کی پرویز خٹک اور صدر عارف علوی سے ناراضگی 18 مارچ کو سٹارٹ ہوئی‘ اسلام آباد کی ایڈیشنل سیشن کورٹ نے عمران خان کو18 مارچ کوطلب کر رکھا تھا‘ عمران خان اس دن بھی عدالت نہیں جانا چاہتے تھے لیکن صدر عارف علوی اور پرویز خٹک نے انہیں راضی کر لیا‘ ان دونوں کا خیال تھا عمران خان ….مزید پڑھئے
عمران خان کی پرویز خٹک اور صدر عارف علوی سے ناراضگی 18 مارچ کو سٹارٹ ہوئی‘ اسلام آباد کی ایڈیشنل سیشن کورٹ نے عمران خان کو18 مارچ کوطلب کر رکھا تھا‘ عمران خان اس دن بھی عدالت نہیں جانا چاہتے تھے لیکن صدر عارف علوی اور پرویز خٹک نے انہیں راضی کر لیا‘ ان دونوں کا خیال تھا عمران خان ….مزید پڑھئے